خواب میں بوڑھی عورت اور بوڑھے مرد کے دیکھنے کی تعبیر

 خواب میں بوڑھی عورت دیکھنے کی تعبیر

خواب میں بوڑھی عورت دیکھنے کی تعبیر


حضرت ابن سیرینؒ نے فرمایا ہیں۔ کہ خواب میں بوڑھی عورت دیکھنا دینا ہیں اور موٹا بوڑھا مسلمان ہیں جوکہ کپڑوں سے آراستہ ہیں ۔یہ اس بات کی دلیل ہیں ۔کہ مال حلال پائے گا۔اور اگر خواب میں دیکھیں کہ موٹا بوڑھا میلے کپڑو ں میں ہے اور کافر ہے ۔اس کا مطلب مال حرام ہے ۔اور بوڑھا خوبصورت اور اچھے کپڑوں والے کی تعبیر  یہ جہان اور وہ جہان ہیں۔

خواب میں بوڑھا عورت دیکھنے کی تعبیر


اور اگر خواب میں دیکھے کہ بھوڑی عورت نے مسلمان سے شادی کی ہے۔  اور یہ بہ جانتا ہے ۔کہ اس کی مِلک ہیں۔ یہ اس کہ دلیل ہے کہ مال حاصل کرے گا۔

اور اگر خواب میں دیکھیں کہ بُڑھیا عورت کو گھر سے نکالا ہیں ۔یا طلاق دی ہیں ۔تو یہ اس بات کہ دلیل ہیں۔کہ دنیا کہ خواہش کو چھوڑے گا ۔ 

اور اگر خواب میں دیکھے کہ اس نے موٹی بُڑیا عورت سے جماع کیا ہے۔تو یہ اس بات کی دلیل ہے ۔کہ دنیا کہ مراد پائے گا۔۔

کندر (ایک دوا ہے)

حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرماتے ہے۔کہ  اگر خواب میں دیکھے کہ اس نے کندر کھایا یا چبالیا ۔ یہ اس بات کہ دلیل ہیں کہ چبانے کے اندازے پر کسی سے جھگڑا  یا گالم گلوچ کرے گا یا اس کی شکایت کرے گا۔

 حضرت جابر مغربی رحمتہ اللہ علیہ نے فرماتے  ہے۔ اگرخو اب میں  دیکھے کہ اس کے پاس کندر ہے (ایک دوا ہے)۔  یہ اس بات کی دلیل ہے کہ  بندہ غمگین ہو گا۔ کیونکہ  کندر تلخ ہے اور تاویل میں اندوہ ہے۔

                                                                                                                     کندش         (نک چھکنی)

حضرت ابن سیرین رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا ہے۔ اگر دیکھے کہ اس کے پاس بہت سی تک پھکنی ہے۔ دلیل ہے کہ بیماری دراز ہوگی اور آخر کار شفاء پائے گا۔ حضرت ابراہیم کرمانی نے فرمایا ۔ اگر کوئی شخص دیکھے کہ وہ  کندش کھاتا ہے۔  یہ  اس  بات کہ دلیل ہے کہ رنج اور بلا میں گرفتار ہوجا ئےگا۔ اگر کوئی دیکھے کہ کندش آ پنے ناک میں ڈالا ہے اور چھینک لیا ہے۔یہ  دلیل ہے کہ اس کی مراد بہت مشکل سے پوری ہو گی۔


خواب میں بوڑھی عورت اور بوڑھے مرد کے دیکھنے کی تعبیر خواب میں بوڑھی عورت اور بوڑھے مرد کے دیکھنے کی تعبیر Reviewed by Alfarooqi on January 26, 2023 Rating: 5

No comments:

Music

2/Music/grid-big
Powered by Blogger.